Teacher par sher اُستاد پر اشعار
اساتذہ پر مخصوص اشعار
۱) ادب تعلیم کا جوہر ہے زیور ہے جوانی کا
وہی شاگرد ہیں جو خدمت استاد کرتے ہیں
✍چکبست برج نرائن
۲) مدرسہ میــــرا میری ذات میں ہے
خود معلم ہوں خود کتاب ہوں میں
✍ساقی امروہی
۳) دیکھا نہ کوہ کن کوئی فرہاد کے بغیر
آتا نہیں ہے فن کوئی استاد کے بغیر
✍نامعلوم
۴) جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک
ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں
✍نامعلوم
۵) ماں باپ اور استاد سب ہیں خدا کی رحمت
ہے روک ٹوک ان کی حق میں تمہارے نعمت
✍الطاف حسین حالی
۶) رہبر بھی یہ ہمدم بھی یہ غم خوار ہمارے
استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے
✍نامعلوم
۷) شاگرد ہیں ہم میرؔ سے استاد کے راسخؔ
استادوں کا استــــاد ہے استاد ہمارا
✍راسخ عظیم آبادی
۸) استاد کے احسان کا کر شکر منیرؔ آج
کی اہل سخن نے تری تعریف بڑی بات
✍منیرؔ شکوہ آبادی
۹) وہی شاگرد پھر ہو جاتے ہیں استاد اے جوہرؔ
جو اپنے جان و دل سے خدمت استاد کرتے ہیں
✍لالا مادھو رام جوہر
۱۰) کوئی بھی کچھ جانتا ہے تو معلم کے طفیل
کوئی بھی کچھ مانتا ہے تو معلم کے طفیل
گر معلم ہی نہ ہوتا دہر میں تو خاک تھی
صرف ادراکِ جنو ںتھا اور قبا ناچاک تھی
✍️ نا معلوم
۱۱) فہم و دانائی و ہنر کا آسماں اُستاد ہے
علم و حکمت کی یقینا کہکشاں اُستاد ہے
غور کر ناداں کہ تو بھی عزتِ اُستاد پر
جہل کی تاریکیوں میں ضوفشاں اُستاد ہے
✍️ نا معلوم
۱۲) میں معلم ہوں کہ تدریس یے میرا شیوہ
نا مہذب کو میں تہذیب کی ضو دیتا ہوں
میری ہستی ہے ضیاء خلق و مروت کا چراغ
میں زمانے کونئے عزم کی لو دیتا یوں
✍️ نا معلوم
۱۳) پڑھنا نا کاروبارِ زندگی لاکھوں کو آتا ہے
تڑپنا کو سکھاتے ہیں وہی اُستا د ہوتے ہے
سبق پڑھ کر پڑھا دینا ہنر ہے عام لوگوں کا
جو دل سے دل ملاتے ہیں وہی اُستادہوتے ہیں
✍️ نا معلوم
۱۴) علم و حکمت کا علم بردار ہے تو
قافلہء فکر کا سالار ہے تو
اس زمانے میں جہالت کے خلاف
ہر گھڑی بر سرِ پیکار ہے تو
✍️ نا معلوم
۱۵) وہ اپنے پیشہ تدریس کو رسوا نہیں کرتے
متاعِ علم و حکمت کا کبھی سودا نہیں کرتے
✍️ نا معلوم
۱۶) بدلنا ہے مجھے اپنی قوم کے بچوں کا مزاج
بین تراشے ہوئے ہیرے مجھے اچھے نہیں لگتے
✍️ نا معلوم
۱۷) ایّامِ شکستہ تو گزر جائیں گے لیکن
استاد کے ہونٹوں کی ہنسی یاد رہے گی
✍️ نا معلوم
۱۸) سنگ بے قیمت تراشا اور جوہر کر دیا
شمع علم و آگہی سے دل منور کر دیا
✍️ نا معلوم
(۱۹) دولتِ علم و ہنر جن سے ملی ہے مجھ کو
ہر معلّم کو میرے اس کا صلہ دے مولیٰ
✍️ شمس ذوالقرنین
Great effort congratulations
ReplyDeleteKoi programme par comment
ReplyDeleteماشاء اللہ بہت خوب
ReplyDeleteVery nice
ReplyDeleteVery nice content and initiative 👍👍
ReplyDeleteBehtereen koshish hai masha Allah.
ReplyDeleteGreat work
ReplyDeleteماشاء اللہ بہترین کوشش اللہ اور ترقیّ عطاکرے
DeleteGreat work
ReplyDeleteVery very nice
ReplyDeleteماشاء اللہ ۔ بہت اچھی کوشش۔ اللہ دے زور قلم اور زیادہ۔
ReplyDeleteماشاء اللہ بہت خوب
ReplyDeleteBahot Khoob
ReplyDeleteبہت بہترین
ReplyDeleteبہترین پیشکش . اللہ پاک خوب ترقی اور کامیابی عطا فرمائے
ReplyDeleteexcellent
ReplyDeletebenazir
nadir
ماشاء اللہ بہت خوب
ReplyDeleteHa
ReplyDeleteVery nice
ReplyDeleteسنگِ بے قیمت تراشا اور جوہر کردیا
ReplyDeleteشمعِ علم و آگہی سے دل مُنوّر کردیا
شاعر کا نام: قیصر حیات
سنگ بے قیمت تراشا اور جوہر کر دیا
شمع علم و آگہی سے دل منور کر دیا
فکر و فن تہذیب و حکمت دی شعور و آگہی
گم شدان راہ کو گویا کہ رہبر کر دیا
فیض نظروں کا، ہنر پارس صفت ہاتھوں کا تھا
جس نے مشتِ خاک کو بامِ فلک پر کر دیا
دے جزا اللہ تو اس باغبان علم کو
جس نے غنچوں کو کھلایا اور گل تر کر دیا
خاکۂ تصویر تھا میں خالی از رنگ حیات
یوں سجایا آپ نے مجھ کو کہ قیصرؔ کر دیا
( از قلم: قیصر حیات (مالیگاؤں