نظم ( ہماری درس گاہ میں یہ جو استاد ہوتے ہیں) Ustad par Nazam

 

ہماری درسگاہ میں یہ جو استاد ہوتے ہی      
حقیقت میں یہی تو قوم کی بنیاد ہوتے ہیں

سنیں روداد ہم جب بھی کسی کی کامیابی کی
ہر ایک روداد میں یہ مرکز روداد ہوتے ہیں ہیں 

یہی رکھتے ہیں شہر علم کی ہر راہ کو روشن
ہمیں منزل پر پہنچا کر یہ کتنا شاد ہوتے ہیں

برستے ہیں یہ ساون کی طرح پیاسی زمینوں پر پر
انہیں کے فیض سے اجڑے چمن آباد ہوتے ہیں ہیں

پستی کو بلندی بخشتے ہیں اپنے کاندھوں کی
انہی کی کھوج سے سب نامور ایجاد ہوتے ہیں

جو کرتے ہیں ادب استاد کا وہ پاتے ہیں رفعت
جو ان کے بےادب ہوتے ہیں وہی برباد ہوتے ہیں

اگرروحانیت سے باہمی رشتہ جوڑے واصفؔ 
پھر شاگرد بھی استاد کی اولاد ہوتے ہیں

شاعر:- واصفؔ
پیشکش:- زبیر احمد فازؔ



Comments

  1. Mujhe taqreer chahiye Teachers day pr urdu mein

    ReplyDelete
    Replies
    1. Dear sir
      Aap blog par aakar neeche scroll karenge to apko teacher par taqdeer mil jayegi۔

      Delete
  2. Masha Allah bahot bahtrin .
    Or ye blog bnane k liye bahot bahot shukriya .. hame aise blog ki bahot zrurt thi ..

    ReplyDelete
    Replies
    1. Shukriya sir

      Aapki mohabatton ka Aap hamre sath jude Rahiye Daily Blog par viste karte Rahein Insha Allah Aapko Urdu Adab k talluq se behtreen Mawad milta Rahega.

      Alfalaahurdu

      Delete

Post a Comment

Popular posts from this blog

Essay on teacher اُستاد پر مضمون

Teacher par sher اُستاد پر اشعار

Quotes on teacher اُستاد پر اقوال