Posts

Showing posts from September, 2020

Gazal غزل

 (۱) تم بھی اب شہر سے ڈر جاتے ہو حد کرتے ہو  دیکھ کر مجھ کو گزر جاتے ہو حد کرتے ہو  نین تو یوں ہی تمہارے ہیں بلا کے قاتل  اس پہ تم روز سنور جاتے ہو حد کرتے ہو  میری آنکھوں سے بھی آنسو نہیں گرنے پاتے  میری آنکھوں میں ٹھہر جاتے ہو حد کرتے ہو  میرے جذبات میں تم بہہ تو لیا کرتے ہو  کیسے دریا ہو اتر جاتے ہو حد کرتے ہو  میں بھی ہر روز تری مان لیا کرتی ہوں  تم بھی ہر روز مکر جاتے ہو حد کرتے ہو  تیری خوشبو کو زمانے سے چھپاؤں کیسے  تم جو چپ چاپ بکھر جاتے ہو حد کرتے ہو  تم تو کہتے تھے رباب اب میں تری مانوں گا  پھربھی تم دیر سے گھر جاتے ہو حد کرتے ہو⁦  ⁦✍️⁩ نا معلوم (۲) جگر پر یہاں ۔۔۔۔ چوٹ سب کھارہے ہیں ستم ڈھانے والے ۔۔۔۔ ستم ڈھا رہے ہیں  یہ رنجش عداوت کہاں تک سہوں میں  وہ اب دور مجھ سے بہت جا رہے ہیں نہیں ہے مجھے ۔۔۔ ان سےاب کوئ مطلب. یہی قلب مضطر کو سمجھا رہے ہیں غریبی سے اتنا ۔۔۔۔۔۔۔ پریشان ہیں ہم. بچی روٹیاں ۔۔۔۔۔ ہم سبھی کھارہے ہیں  ادھر میں محبت میں الجھا ہوا ہوں. اُدھر چھت پہ آ ۔۔۔۔۔ کر وہ تڑپا رہے ہیں. جنہیں میرے شعرو سخن سے تھی نفرت. غزل اب ہماری ۔۔۔۔۔ وہ کیوں گا رہے ہیں  نہ کرنا کبھی

Watan par sher وطن پر شعر

Image
(۱) وطن کے لوگ ستاتے تھے جب وطن میں تھے      وطن کی یاد ستاتی ہے جب وطن میں نہیں ⁦✍️⁩ انجم مانپوری ____________________________________ (۲)  غدار وطن اس کو بتاتے ہيں برہمن       انگريز سمجھتا ہے مسلماں کو گداگر      پنجاب کے ارباب نبوت کي شريعت       کہتي ہے کہ يہ مومن پارينہ ہے کافر      آوازہ حق اٹھتا ہے کب اور کدھر سے       'مسکيں ولکم ماندہ دريں کشمکش اندر'! ⁦✍️⁩ علامہ اقبال ____________________________________ (۳) ہمارا خون بھی شامل ہے اس ترنگے میں        ہمیں  اغیار  یہ  کہتے  ہیں  تمہارا  کیا ہے  🥀م۔ش۔نواز🥀 ____________________________________ (۴)  یہ نفرت بری ہے نہ پالو اسے       دلوں میں بسی ہے نکالو اسے       نہ تیرا نا میرا نا اِس کا نے اُس کا        یہ سب کا وطن ہے بچالو اسے ⁦✍️⁩ نا معلوم ____________________________________ (۵)  وطن کے لوگ ستاتے تھے جب وطن میں تھے       وطن کی یاد ستاتی ہے جب وطن میں نہیں ⁦✍️⁩ نا معلوم ____________________________________ (۶) ترک وطن کے بعد ہی قدر وطن ہوئی       برسوں مری نگاہ میں دیوار و در پھرے ⁦✍️⁩ نا معلوم ___________________

Narazgi par Sher ناراضگی پر شعر

Image
 (۱)  تیری ناراضگی فصلِ خزاں ہے       رفاقت گلستاں ہی گلستاں ہے ✍️ سرتاج عالم عابد ____________________________________ (۲) ذرا سی بات پہ ناراضگی اگر ہے یہی      تو پھر نبھیگی کہاں دوستی اگر ہے یہی ✍️ مرتضٰی برلس ____________________________________ (۳) جیا ہوں عمر بھر میں بھی اکیلا       اُسے بھی کیا ملا ناراضگی سے ⁦✍️⁩ نونیت شرما _____________________________________ (۴) حسن یوں عشق سے ناراض ہے اب       پھول خوشبو سے خفا ہو جیسے ⁦✍️⁩ افتخار اعظمی _____________________________________ (۵) کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم         تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ  ⁦✍️⁩ احمد فراز ______________________________________ (۶) لوگ کہتے ہیں کہ تو اب بھی خفا ہے مجھ سے        تیری آنکھوں نے تو کچھ اور کہا ہے مجھ سے  ⁦✍️⁩ جاں نثاراختر ______________________________________ (۷) یا وہ تھے خفا ہم سے یا ہم ہیں خفا ان سے         کل ان کا زمانہ تھا آج اپنا زمانا ہے  ⁦✍️⁩ جگر مراد آبادی ______________________________________ (۸) یہی حالات ابتدا سے رہے      لوگ ہم سے خفا خفا سے رہے  ⁦✍️⁩ جاوید اختر

Urdu Zaban par sher اُردو زبان پر شعر

Image
(۱) نہیں کھیل اے داغؔ یاروں سے کہہ دو      کہ آتی ہے اردو زباں آتے آتے (۲) سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں       ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں (۳) وہ عطر دان سا لہجہ مرے بزرگوں کا      رچی بسی ہوئی اردو زبان کی خوشبو (۴) وہ کرے بات تو ہر لفظ سے خوشبو آئے       ایسی بولی وہی بولے جسے اردو آئے (۵) اردو جسے کہتے ہیں تہذیب کا چشمہ ہے      وہ شخص مہذب ہے جس کو یہ زباں آئی (۶) اردو کے چند لفظ ہیں جب سے زبان پر       تہذیب مہرباں ہے مرے خاندان پر ⁦✍️⁩ اشوک ساحل (۷) میری گھٹی میں پڑی تھی ہو کے حل اردو زباں       جو بھی میں کہتا گیا حسن بیاں بنتا گیا ⁦✍️⁩ فراق گورکھپوری (۸) زباں کھولے تو جادو بولتا ہے       میرا محبوب اردو بولتا ہے ⁦✍️⁩ حسنین عاقب (۹) شستہ زباں شگفتہ بیاں ہونٹھ گلفشاں      ساری ہیں تجھ میں خوبیاں اردو زبان کی ⁦✍️⁩ فرحت احساس (۱۰) سیکڑوں اور بھی دنیا میں زبانیں ہیں مگر       جس پہ مرتی ہے فصاحت وہ زباں ہے اردو ⁦✍️⁩ نامعلوم (۱۱) جو دل باندھے وہ جادو جانتا ہے         مرا محبوب اردو جانتا ہے ⁦✍️⁩ انیس دہلوی (۱۲) ملاؔ بنا دیا ہے اسے بھی محاذ جنگ       اک صلح ک

Urdu Zaban par Nazm اُردو زبان پر نظم

Image
 (۱) پیاری زبان اُردو از قلم : م۔ش۔ نواز (بھیونڈی) پیاری زبان اردو ، نیاری زبان اردو سارےجہاں میں دیکھوپھیلی زبان اردو خسروکی ہے پہیلی غالب کی ہے سہیلی دکن کی ہے دلاری سب کی زبان اردو  ہندو ہو یا مسلماں عیسائی ہو کہ سکھ ہو سب کے دلوں پہ یارو چھائی زبان اردو لکھنوہو یاہو دلیّ مشرق ہو یاکہ مغرب آبِ رواں کے جیسی جاری زبان اردو رس میٹھااسکےفقرےکانوں میں گھولتےہیں بچّے جوان بوڑھے سب کی زبان اردو جن کو ہے انسیت وہ اردو ہی بولتے ہیں دشمن بھی بولتے ہیں اچھی زبان اردو ہوگا  نواز  اک  دن  اک انقلاب برپا ہوگی زبان اردو سب کی زبان اردو 🥀م۔ش۔نواز🥀 ____________________________ (۲) اُردو اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی  میں میرؔ کی ہم راز ہوں غالبؔ کی سہیلی  دکن کے ولیؔ نے مجھے گودی میں کھلایا  سوداؔ کے قصیدوں نے مرا حسن بڑھایا  ہے میرؔ کی عظمت کہ مجھے چلنا سکھایا  میں داغ کے آنگن میں کھلی بن کے چنبیلی  اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی  غالبؔ نے بلندی کا سفر مجھ کو سکھایا  حالیؔ نے مروت کا سبق یاد دلایا  اقبالؔ نے آئینۂ حق مجھ کو دکھایا  مومنؔ نے سجائی مرے خوابوں کی حویلی  اردو ہے مرا نام میں

نظم ( ہماری درس گاہ میں یہ جو استاد ہوتے ہیں) Ustad par Nazam

Image
  ہماری درسگاہ میں یہ جو استاد ہوتے ہی       حقیقت میں یہی تو قوم کی بنیاد ہوتے ہیں سنیں روداد ہم جب بھی کسی کی کامیابی کی ہر ایک روداد میں یہ مرکز روداد ہوتے ہیں ہیں  یہی رکھتے ہیں شہر علم کی ہر راہ کو روشن ہمیں منزل پر پہنچا کر یہ کتنا شاد ہوتے ہیں برستے ہیں یہ ساون کی طرح پیاسی زمینوں پر پر انہیں کے فیض سے اجڑے چمن آباد ہوتے ہیں ہیں پستی کو بلندی بخشتے ہیں اپنے کاندھوں کی انہی کی کھوج سے سب نامور ایجاد ہوتے ہیں جو کرتے ہیں ادب استاد کا وہ پاتے ہیں رفعت جو ان کے بےادب ہوتے ہیں وہی برباد ہوتے ہیں اگرروحانیت سے باہمی رشتہ جوڑے واصفؔ  پھر شاگرد بھی استاد کی اولاد ہوتے ہیں شاعر:- واصفؔ پیشکش:- زبیر احمد فازؔ

Quotes on teacher اُستاد پر اقوال

Image
  اُستاد پر اقوال (۱) اُستاد بادشاہ تو نہیں ہوتا مگر بادشاہ بناتا ہے۔ (۲) اگر کوئی طالبِ علم یہ سوچ لے علم اُستاد سے نہیں کتاب سے حاصل ہوتا ہے تو سمجھو اس نے نا کامی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھ لیا۔ (۳) مہذب، توانا، پر امن اور با شعور معاشرے کا قیام اُستاد ہی کے مرہونِ منّت ہے۔ (۴) اسلام میں اُستاد کو روحانی والد کا درجہ دیا گیا ہے۔ (۵) مجھے معلّم بنا کر بھیجا گیا ہے۔  (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم) (۶) جو اُستاد کی قدر نہیں کرتا وہ کامیاب نہیں ہوتا۔  (امام ابو یوسف) (۷) جس نے مجھے ایک حرف بھی پڑھا دیا میں اس کا غلام ہوں۔ خواہ وہ مجھے آزاد کر دے یا بیچ سے۔  (حضرت علی) (۸) اُستاد ہونا ایک بہت بڑی نعمت اور عظیم سعادت ہے۔ (۹) میرا باپ میرے جسم کی پرورش کرتا ہے اور میرا اُستاد میری روح کی۔  (سکندرِ اعظم) (۱۰) امام اعظم ابو حنیفہ اپنے اُستاد کا اتنا ادب کرتے تھے کہ کبھی اُستاد کے گھر کی طرف پیر کر کے نہیں سوئے۔ (۱۱) میرا باپ مجھے آسمان سے زمین پر لایا جب کہ میرا اُستاد مجھے زمین سے آسمان پر لیے گیا۔  ( سکندرِ اعظم)

Speech on teacher اُستاد پر تقریر

Image
 (۱) استاد کی عظمت                  اس بزم کے جلوہ افروز صدر !  اور میرے مہربان ساتھیو!… اسلام علیکم                نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ "مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے"، استاد کی عظمت بیان کرنے کے لیے کافی و شافی دلیل ہے۔ کہتے ہیں "نبی کا کوئی استاد نہیں ہوتا"، مگر یہ بات                قابلِ غور ہے کہ نبی کا استاد نبی ہوسکتا ہے۔ جیسا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دو استاد تھے، حضرت شعیب علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام۔ حضرت موسیؑ ٰ نے اپنے سسر اور اپنے استاد حضرت شعیب علیہ السلام کی آٹھ سال تک خدمت کی اور ان سے بہت کچھ سیکھا۔                  استاد کی عظمت نہ صرف ایک مستقل قدر ہے بلکہ کوئی بھی معاشرہ اسے تسلیم کیے بغیر علم و ترقی کا ایک قدم بھی طے نہیں کرسکتا۔استاد کی عظمت نہ صرف ایک مستقل قدر ہے بلکہ کوئی بھی معاشرہ اسے تسلیم کیے بغیر علم و ترقی کا ایک قدم بھی طے نہیں کرسکتا۔                استاد کسی بھی قوم یا معاشرے کا معمار ہوتا ہے…وہ قوم کو تہذیب وتمدن،اخلاقیات اور معاشرتی اتار چڑھاؤ سے واقف کرواتا ہے۔ اس میں کچھ شک نہیں کہ استاد کا م

Essay on teacher اُستاد پر مضمون

Image
 (۱) استاد کی اہمیت           کسی بھی انسان کی کامیابی کے پیچھے اس کے استاد کی تربیت کارفرما ہوتی ہے۔ اساتذہ انسان کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کی زندگی استاد کے بغیر ایسی ہی ہے جیسے ماں کے بغیر گھر۔ ایک نوخیز بچے سے لے کر عمر کی آخری سانس تک انسان کا ہر عمل اس کی حاصل کردہ تعلیم و تربیت کا عکس ہوتی ہے جسے وہ اپنے اساتذہ سے حاصل کرتا ہے۔ استاد، وہ پھول ہے جس کی خوش بو سے بچے کی زندگی مہک اٹھتی ہے، وہ چراغ ہے جس کی روشنی میں بچہ زندگی کی تاریکیوں میں حوصلے کی راہ پاتا ہے، استاد وہ سیڑھی ہے جس کے ذریعے بچہ کامیابی کی بلندی پر چڑھتا ہے، گویا استاد کی اہمیت سے انکار کرنا ناممکن ہے۔           خوش قسمت ہیں وہ لوگ جنھیں زندگی میں بہترین اساتذہ میسر آتے ہیں۔ والدین بچے کو زندگی دیتے ہیں مگر اساتذہ بچے کو زندگی جینے کا سلیقہ سکھاتے ہیں، ایک نوخیز بچے سے لے کر کامیاب انسان تک کا سفر استاد کی کارکردگیوں کی مرہونِ منت ہوتا ہے۔       اچھے اساتذہ معاشرے کی تشکیل کرتے ہیں۔ جن سے بہترین قومیں وجود میں آتی ہیں۔ تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھیں تو انسانی تاریخ اساتذہ کے احترام و تکریم کی سنہری دا

Teacher par Poem معلّم پر نظمیں

Image
(۱) معلّم تم سے ہی ملّت و اقوام کی خوش حالی ہے تم نے کشتی میری طوفان سے نکالی ہے فرش کی خاک کو پرواز سکھائی تم نے تم نے تقدیر ہزاروں کی بدل ڈالی ہے میر اقبال اور غالب کو جنم تم نے دیا تم سے ہی حسرت و شبلی ہے اور حالی ہے  طفلِ بے حس کو سرے عرش بٹھایا تم نے تم نے پتھر کی شکل مورتی میں ڈھالی ہے ڈال کر خونِ جگر باغ کو سینچا تم نے ہے تمہارا ہے لہو پھول پر جو لالی ہے شاعر :حسنین عا بد (۲) استاد کی شفقت جیسے  گلشن کا ہو   مالی جیسے پھولوں کی ہو ڈالی کھیتوں کو جیسے  ہریالی  سرحد کو جیسے رکھوالی ویسے ہی ہم سب بچوں نے  استاد کے سایہ رحمت  میں  اپنی شفقت کچھ یوں پالی  دور ہوئی ہے سب محرومی  گھٹا جہل کی چھٹ گئی کالی شاعرہ : ح . ف مومن (۳)  "استاد" استاد میری قوم کے رہبر ہیں دوستو ساری صفات میں تو وہ برتر ہیں دوستو استاد میری قوم کے گوہر ہیں دوستو اختر بھی وہ ہیں بہتر و برتر ہیں دوستو تعلیم کو میں ان کی بیاں کیا کروں' کہو قوموں کے جہل پہ تو وہ نشتر ہیں دوستو عظمت کو جو استاد کی تسلیم کریں گے میری نظر میں بس وہی بہتر ہیں دوستو استاد کی پناہ میں جو بھی نہیں گئے پِھرتے رہے وہ شہر کے دردر

Teacher par sher اُستاد پر اشعار

Image
اساتذہ پر مخصوص اشعار ۱) ادب تعلیم کا جوہر ہے زیور ہے جوانی کا      وہی شاگرد ہیں جو خدمت استاد کرتے ہیں  ✍چکبست برج نرائن   ۲) مدرسہ میــــرا میری ذات میں ہے     خود معلم ہوں خود کتاب ہوں میں ✍ساقی امروہی ۳) دیکھا نہ کوہ کن کوئی فرہاد کے بغیر  آتا نہیں ہے فن کوئی استاد کے بغیر  ✍نامعلوم    ۴) جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک  ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں  ✍نامعلوم    ۵) ماں باپ اور استاد سب ہیں خدا کی رحمت      ہے روک ٹوک ان کی حق میں تمہارے نعمت  ✍الطاف حسین حالی   ۶) رہبر بھی یہ ہمدم بھی یہ غم خوار ہمارے  استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے  ✍نامعلوم    ۷) شاگرد ہیں ہم میرؔ سے استاد کے راسخؔ       استادوں کا استــــاد ہے استاد ہمارا  ✍راسخ عظیم آبادی   ۸) استاد کے احسان کا کر شکر منیرؔ آج     کی اہل سخن نے تری تعریف بڑی بات  ✍منیرؔ  شکوہ آبادی    ۹) وہی شاگرد پھر ہو جاتے ہیں استاد اے جوہرؔ      جو اپنے جان و دل سے خدمت استاد کرتے ہیں  ✍لالا مادھو رام جوہر ۱۰) کوئی بھی کچھ جانتا ہے تو معلم کے طفیل   کوئی بھی کچھ مانتا ہے تو معلم کے طفیل   گر معلم ہی نہ ہوتا دہر میں تو خاک تھ